https://www.newnewsandstory.online/?m=1 سعدی کی تصنیفات Urdu notes

سعدی کی تصنیفات Urdu notes


سعدی کی تصنیفات



سعدی اردو سوال وجواب
سعدی کی تصنیفات 
Urdu notes 


 سعدی کی مشہور افاقی تصانیف ،گلستان اور ,بوستان، ہیں ۔ان کے علاوہ بھی اپ کی یادگاریں ہیں۔ اپ کی کلیات، عربی و فارسی قصائد ،مراثی ،قطعات، غزلیات، خطابات اور ہزلیات پر مشتمل ہیں۔ عطار کے طرز پر ،پند نامہ، بھی تالیف کیا ہے۔

  فارسی ادب میں گلستان سے پہلے اور بعد میں بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن جو مقبولیت گلستان کے حصے میں ائی وہ کسی اور کو نصیب نہیں ہو سکی۔ گلستان کا موضوع اگرچہ نہایت خشک اور روکھا پھیکا ہے لیکن سعدی نے اس اس کڑوی دوا کو ظرافت کے شہد میں ملا کر پیش کیا ہے۔

   اس موضوع پر فارسی میں اخلاق نامری، اخلاق جلالی جیسی بلند پایہ کتابیں موجود ہیں ۔گلستان سعدی کے بعد اس کی تقلید میں بھی بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں۔ ان میں نگارستان یمنی ،بہارستان جامی اور پریشان کا آنی قابل ذکر ہیں ۔لیکن گلستان کے سامنے کسی کا چراغ نہیں جل سکا۔ گلستان کی نثر میں بے ساختہ پن ہے۔ مولانا حالی نے گلستان کے جملوں کو ریشم کے لچھے کہا ہے۔ ملک الشعراء بہار کہتے ہیں کہ اگر اس چھوٹی سی کتاب کا وجود باقی رہتا تو سعدی کی ایک تہائی محنت رائیگاں چلی جاتی ۔گلستان اور بوستان کے اخلاقی موضوعات کی بنا پر شیخ سعدی کو پیغمبر اخلاق یا معلم اخلاق کہا جاتا ہے ۔

   




گلستان سعدی کی خصوصیات 


باب اول

 در سیرت پادشاہان

 

 باب دوم

  در اخلاق درو یشان

  

 باپ سوم

  در فضیلت قناعت

  

 باپ چہارم 

  در فوائد خاموشی

  

 باب پنجم

 

 در عشق جوانی

 

 باپ ششم

  ضعف پیری

  

 باب ہفتم

  در تاثیر تربیت

  

 باب ہشتم

  در آداب محبت


مقفی عبارت


 سعدی قافیہ دار جملوں سے عبارت میں رنگینی و پرکاری بھر دیتے ہیں۔ قافیے کا تعلق اگرچہ شعر کے ساتھ ہے لیکن پرتکلف نثر میں بھی قافیہ لاتے ہیں۔ سعدی نے بھی اس کا خوب استعمال کیا ہے ۔مثلا 

 

ہنوز نگر انست کے ملکش باد گرانست( نگراں_ دگراں)


 ارکان دولت پسندیدندو برادران بجاں رنجیند( پسندیدند_ رنجیدند)

  رعیت  بلد ان از مکاید ایشان مرعوب و لشکر سلطان مغلوب (مرعوب ۔مغلوب)

  

 سعدی نے بہت سے ایسے جملے بھی لکھے ہیں جن میں شعر کے مصرعوں کی طرح وزن اور آہنگ موجود ہے اور جملے شعر کی طرح مترنم اور موزوع معلوم ہوتے ہیں۔

 

 با طائفہ بزرگان بکشتی درنشستہ بودم

 تازیانہ ای خوردہ ام در طفلی 

 شبی یاد دارم کہ یاری عزیز


نظم و نثر کا یکساں استعمال 

گلستان کا مطالعہ اس بات کی دلیل ہے کہ شیخ سعدی کو نظم و نثر دانوں پر یکساں قدرت حاصل تھی۔ انہوں نے ان دونوں اصناف کو یکجا کر کے اپنی شہرہ آفاق کتاب  کو نہ صرف خوبصورت و دلکش بنا دیا ہے بلکہ بعض جگہوں پر اس کو موسیقی کی دل آویز دھنوں کا مظہر بنا دیا ہے۔ جیسا کہ بشتر حکایات  کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے سعدی نے اشعار کا استعمال دوران حکایت گوئی بھی کیا ہے۔ اور کہیں کہیں اخر میں چند اشعار اس برجستگی سے مثبت کیے ہیں کہ وہ سچائی کی دلیل بن کر مہر کی طرح ثبت ہو گئے ہیں۔

 گلستان  کے مطالعے سے نثر پسند لوگ جو لطف اٹھاتے ہیں ان کا تو تذکرہ ایک مخصوص نوعیت رکھتا ہے لیکن اس نثر میں نظم کے ٹکڑے اکثر قاری حضرات کو وجدان کی کیفیت میں ڈال دیتے ہیں ۔

 

درس اخلاق


 سعدی نے گلستان میں جتنی بھی حکایات بیان فرمائی ہیں وہ سب کی سب کسی نہ کسی مقصد اور نتیجے کی حامل ہیں ۔ان سب میں کوئی نہ کوئی سبق عبرت یا درس اخلاق ملتا ہے ۔سب سے بڑی خوبی ان میں منطقی تواتر ہے ۔اگرچہ تاریخی اعتبار سے ان کو کسی ایک ملک کی معاشرتی زندگی کا جازو  ایک مخصوص وقت قرار نہیں دیا جا سکتا تاہم جس  مدلل اور موزوں انداز میں کوہ حکایات بیان کی گئی ہیں ان سے قاری متفق الرائے ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ ان حکایات میں منطقی دلکشی پائی جاتی ہے۔ دلائل سے ہر بات کو واضح کیا گیا ہے اور ایسے دلائل دیے گئے ہیں جن کو رد کرنا بھی بہت مشکل بات ہے ۔گلستان میں سعدی نے نہایت دلچسپ عجیب اور تازہ تشبیہات سے معاملات کی تفصیل بیان فرمائی ہے۔ جس سے قاری بے محابا لطف اندوز ہوتا ہے ۔مثلا


 میوہ عنفوان شبابش نور سیدہ و سبزہ گلستان عزارش نور میدہ

 دست کرم بر کشاد و داد سخاوت بداد

دست تحیر بد ندان گرفت 

جہاں بر آب نہادہ است و زندگی برباد


گلستان میں سعدی نے اپنے کلام کو جگہ جگہ آیات قران پاک اور احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے موزوں ترین انداز میں سجایا ہے اور اپنی بات کو مزید پراثر اور مستحکم کرنے کے لیے آیات کلام ربانی، جل شانہ، یا حدیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مزین کیا ہے، تاکہ مسلمان پڑھنے والے کو اس کی ماہیت معلوم ہو سکے اور ان کے نظریہ قبولیت کو تقویت مل سکے۔

 مثلا

 ان مع انقشر یسرا

بیشک تنگی کے ساتھ آسانی ہے

کلواواشربو اوہ تسر فواہ

کھاؤ پیو اور حد سے تجاوز نہ کرو


تمام نئے پیدا ہونے والے بچے فطرت اسلام پر پیدا ہوتے ہیں ۔لیکن ان کے ماں باپ ان کویہودی ،نصرانی ،مجوسی بنا دیتے ہیں ۔


سعدی کی تصنیفات اور گلستان سعدی کی خصوصیات اردو  اور فارسی کا ایک اہم سوال ہے خود بھی پڑھے اور دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کریں ۔

شکریہ 


 


 

 

Post a Comment

0 Comments